بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

سمیر الرحمن اور عیاذ الرحمن نام رکھنا


سوال

کیا میں اپنے بیٹے کا نام سمیر الرحمن یا عیاذ الرحمن رکھ سکتا ہوں؟

جواب

’’سمیر‘‘ (س کے زبر کے ساتھ ) اس کے معنی رات میں کہانی سنانے والے کے ہیں، اس لحاظ سے سمیر الرحمن نام رکھنا درست نہیں ہے ۔

البتہ ’’سُمیر‘‘(س کے پیش کے ساتھ )یہ نام رکھ سکتے ہیں، بعض صحابہ کرامؓ کااسمائے گرامی یہی تھا۔

’’عیّاذ‘‘(ی کی تشدید کے ساتھ ) اس کے معنی ہیں ،شدت کے ساتھ پناہ مانگنے والا ، اس لحاظ سے عیّاذ الرحمن  نام رکھ سکتے ہیں۔ 

الاصابہ فی تمییز الصحابہ میں ہے :

"سمير بن زهير له ذكر في ترجمة عائذ بن سعد وروى بن منده من حديث عائذ بن سعد قال وفدنا على رسول الله صلى الله عليه و سلم فقال سمير يا رسول الله أن أخي سلمة بن زهير خرج مهاجرا إلى الله ورسوله."

(ج:3،ص؛185،ط:دارالجیل بیروت )

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144409100341

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں