بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ثمن قسط وار ادا کرنے کا حکم


سوال

 بندہ نے کچھ سال پہلے زمین خریدی، اس وقت کچھ رقم کم تھی تو پانچ لاکھ والدہ سے اس نیت سے لئے کہ والدہ کو اس میں حصہ دار بنالیا کیونکہ بندہ قرض سے بچنا چاہ رہا تھا، اب اس پلاٹ کی قیمت دوگنی ہو گئی ہے اور بندہ والدہ سے ان کا حصہ خرید کر پلاٹ پورا اپنی ملکیت میں لینا چاہتا ہے۔

سوال یہ ہےکہ یہ خرید و فروخت اب ان کے حصے کی ان سے کیسے ہوگی کیا موجودہ ویلیو کے حساب سے ہوگی یا پرانی ویلیو کے حساب سے؟ اور کیا بندہ اس کی ادائیگی اس طرح کرسکتا ہے کہ دس ماہ میں ماہانہ وار کچھ رقم ادا کردے ، چاہے اس دوران زمین کی قیمت کم یا زیادہ ہوتی رہے، کیا ایسا جائز ہے ازروئے شریعت براہ مہربانی راہنمائی فرمائیں ۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ شخص اپنی والدہ سے ان کی رضامندی سے  ان کا حصّہ موجودہ ویلیو کے حساب سے خریدےگا، نیز حصّہ خریدنے کے بعد قیمت کی ادائیگی عاقدین اپنی رضامندی سے طے کرسکتے ہیں، اگر چاہیں تو  رقم کی ادائیگی قسط وار طے کریں اور چاہیں تو  یکمشت طے کرلیں اور اگر  والدہ اپنی مرضی سے کم قیمت پر فروخت کرنے پر راضی ہو تو وہ  بھی درست ہے۔

فتح القدير للكمال ابن الهمام میں ہے:

"قال (ويجوز البيع بثمن حال ومؤجل إذا كان الأجل معلوما) لإطلاق قوله تعالى{وأحل الله البيع} [البقرة: 275] وعنه - عليه الصلاة والسلام - «أنه اشترى من يهودي طعاما إلى أجل معلوم ورهنه درعه» . ولا بد أن يكون الأجل معلوما؛ لأن الجهالة فيه مانعة من التسليم الواجب بالعقد، فهذا يطالبه به في قريب المدة، وهذا يسلمه في بعيدها.

(ولا بد أن يكون الأجل معلوما؛ لأن جهالته تفضي إلى المنازعة في التسلم والتسليم، فهذا يطالبه في قريب المدة وذاك في بعيدها) ولأنه - عليه الصلاة والسلام - في موضع شرط الأجل وهو السلم أوجب فيه التعيين حيث قال «من أسلف في تمر فليسلف في كيل معلوم ووزن معلوم إلى أجل معلوم»".

(کتاب البیوع، ج:6، ص:261، ط:دارالفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144401101315

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں