کیا سالی کے ساتھ زنا کرنے سے بیوی پر طلاق ہوجاتی ہے ؟ہم نے تو سنا ہے کہ طلاق ہوجاتی ہے، لیکن ہمارے محلے میں ایک مولوی صاحب نے کہا کہ سالی سے زنا کرنے کی وجہ سے بیوی پر طلاق واقع نہیں ہوتی، اگر طلاق واقع نہیں ہوتی ، تو اس بارے میں تفصیلی اور مدلل جواب دیجئیے ۔
واضح رہے کہ زنا کبیرہ گناہوں میں سے ہے خواہ کسی کے ساتھ ہو، لہٰذا سالی کے ساتھ زنا بھی کبیرہ گناہ ہے جس پر فوری طور پر توبہ و استغفار کرنا لازم ہے۔
صورت مسئولہ میں سالی سے زنا کی وجہ سے بیوی سے نکاح ختم تو نہیں ہوتا، مگر ایسی صورت میں زنا کرنے کے بعد جب تک سالی ایک ماہواری سے پاک نہ ہوجائے اس وقت تک زانی کےلیے اپنی بیوی سے ہم بستری کرنے کی شرعاً اجازت نہیں ہے، اور اگر سالی اس زنا کی وجہ سے حاملہ ہو جائے، تواس صورت میں جب تک ولادت نہ ہوجائے، زانی کے لیے اپنی بیوی سے ہم بستری کرنے کی شرعاً اجازت نہ ہے۔
فتاویٰ شامی میں ہے:
"وفي الدراية عن الكامل لو زنى بإحدى الأختين لا يقرب الأخرى حتى تحيض الأخرى حيضة."
(کتاب النکاح، فروع طلق امرأته تطليقتين ولها منه لبن ..... الخـ، ج:3، ص:34، ط:سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144403101494
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن