بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سالی سے دواعی جماع کرنے کا حکم


سوال

بیوی کے نکاح میں ہوتے ہوئے اس کی بہن کے ساتھ دواعی  جماع کرنے سے بیوی کا کیا حکم ہے؟ کیا نکاح پر کچھ اثر پڑےگا؟

جواب

سالی سے پردہ کرنا ضروری ہے، اس کے سامنے بے پردہ آنا، اس کے ساتھ تنہائی اختیار  کرنا ، بوس و کنار کرنا یا بدکاری کرنا تمام امور  گناہ ہیں، لہذا ان تمام چیزوں سے اپنے آپ کو دور رکھا جائے، اگر کوئی شخص اپنی سالی کے ساتھ دواعی جماع کرتا ہے تو یہ انتہائی قبیح فعل ہے، اس پر توبہ و استغفار کرنا لازم ہے، تاہم اس سے اس کی بیوی حرام نہیں ہوئی۔

الدر المختار میں ہے:

"وفي الخلاصة: وطئ أخت امرأته لا تحرم عليه امرأته."

(کتاب النکاح ، فصل فی المحرمات جلد ۳ ص: ۳۴ ط: دارالفکر)

فقط و اللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144403101543

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں