بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1445ھ 01 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

سالی سے برا فعل کیا تو بیوی سے نکاح کا حکم


سوال

کیا سالی کے ساتھ  ہم بستری کرنے سے نکاح ٹوٹ جاتا ہے؟ اور اگر ہم بستری نہیں کی، صرف بوس و کنار کیا تو اس صورت میں کیا حکم ہے؟ اور صرف چھوا نہیں صرف پیار محبت کی باتیں کیں، تب کیا حکم ہے؟

جواب

سالی اجنبیہ کے حکم میں ہے،اس سے پیار محبت کی باتیں کرنا یا بوس وکنار اور زنا سب ناجائز اور حرام  ہے،  جیسے عام اجنبیہ کے ساتھ یہ چیزیں حرام ہیں،سالی سے زنا کی وجہ سے بیوی سے نکاح ختم تو نہیں ہوگا، مگر جب تک سالی ایک ماہواری سے پاک نہ ہوجائے اس وقت تک اپنی بیوی سے ہم بستری کی شرعاً اجازت نہیں ہوگی، اور اگر سالی اس زنا کی وجہ سے حاملہ ہو گئی تو جب تک ولادت نہ ہوجائے زانی کے لیے  اپنی بیوی سے ہم بستری کی شرعاً اجازت نہ ہوگی۔

احادیث میں ان رشتوں (سالی بہنوئی، دیور بھابھی)  کے حوالے سے پردے کی  زیادہ تاکید آئی ہے، کیوں کہ یہاں فتنے میں ابتلا کا اندیشہ زیادہ ہے، اگر کسی سے مذکورہ گناہ سرزد ہوا ہو تو اس پر سچی توبہ اور پردے کا اہتمام لازم ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144202201287

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں