بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سالی کو شہوت سے ہاتھ لگانے سے بیوی حرام نہیں ہوتی


سوال

اگر بہنوئی نے اپنی کنواری سالی کو شہوت سے ہاتھ لگایا ہو اور تنہائی میں بھی کچھ  وقت گزرا ہو تو کیا حرمت مصاہرت ثابت ہوگی ؟ اب اس بات کو بہت سال گزرچکے  سالی کی شادی ہوگئی ،  بچے بھی ہیں ،  اُس وقت بہن بہنوئی  کی ایک بیٹی تھی دو بیٹے بعد میں ہوئے تو  اب کیا حکم ہے ؟

جواب

سالی کو شہوت کے ساتھ ہاتھ  لگانے سے بیوی حرام نہیں ہوتی۔  لیکن  یہ بہت بڑا گناہ ہے،   اس پر توبہ کرے،  اور  آئندہ کے  لیے  دونوں حد درجہ احتیاط کریں اور چوں کہ سالی بہنوئی ایک دوسرے کے لیے غیر محرم ہیں، اس لیے پردے  کا اہتمام کریں۔

فتاوی شامی میں ہے:

"وطئ أخت امرأته لاتحرم عليه امرأته."

(الدر المختار: كتاب النكاح، فصل في المحرمات (3/ 34)،ط. دار الفكرسنة النشر 1386مكان النشر بيروت )

فقط، والله أعلم


فتوی نمبر : 144207200111

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں