بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

سالی غیر محرم ہے مصافحہ جائز نہیں


سوال

ہمارے ہاں لوگ بیوی کی بہن ( سالی ) سے مصافحہ کرتےہیں ، اورباتین ، گپ شپ کرتےہیں، شرعی پردہ نہیں کرتےاس سے۔لوگ کہتےہیں کہ سالی سے شادی کرناحرام ہے اس کی بہن (اپنی بیوی) کی موجودگی میں ، اس لیے اس سے شرعی پردہ نہیں کرتے، بمنزلہ محرمہ سمجھتےہیں ۔" وَأَن تَجْمَعُوا بَيْنَ الْأُخْتَيْنِ إِلَّا مَا قَدْ سَلَفَ"اس مذکورہ آیت سے استدلال کرتےہیں ۔

جواب

واضح رہے کہ شرعامحرم وہ عورت ہے جس سے نکاح ہمیشہ کےلیے حرام ہو، جب کہ سالی سے محرمیت دائمی نہیں ہوتی بلکہ عارضی ہوتی ہے،اور جس کی حرمت عارضی ہوتی ہے، اس سے پردہ کرنا لازم ہے،لہذاسالی سے  پردہ کرنالازم ہے ،اور بلاضرورت بات چیت کرنا، دیکھنا، ملنا بیٹھنا   جائز نہیں ہے،اورمذکورہ آیت سے سالی کی محرمیت کااستدلال کرناصحیح نہیں ہے۔

مرقاة المفاتيح شرح مشكوة المصابيح ميں ہے :

"وقال الطيبي - رحمه الله تعالى: ‌المحرم ‌من ‌النساء التي يجوز له النظر إليها والمسافرة معها كل من حرم نكاحها على التأبيد بسبب مباح لحرمتها فخرجت بالتأبيد أخت الزوجة وعمتها وخالتها."

(مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح ، كتاب المناسك،5/ 1744 ط:دارالفكر)

فتاوی شامی  میں ہے:

"(ومن محرمه) هي من لا يحل له نكاحها أبدا بنسب أو سبب ولو بزنا."

(ردالمحتار علی الدرالمختار ،کتاب الحظر والاباحۃ ، فصل فی النظر والمس 6/ 367 ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144408101921

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں