بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

صلوٰۃ التسبیح کی تسبیحات انگلیوں کے پورے پر گننا


سوال

صلاۃ التسبیح میں تسبیح کی گنتی کس طرح کی جائے ؟ اگر مَن مَن میں گنتی کریں تو کیا نماز فاسد ہو جائے گی؟  اگر ہاتھ کی انگلیوں سے گنتی کریں تو درست ہے ؟

جواب

اگر صلوٰۃ التسبیح  میں  تسبیحات کی تعداد کسی کو  ذہن میں یاد رہتی ہے تو  وہ شخص انگلیوں پر تسبیحات کو نہ گنے، تاکہ خشوع اور خضوع متاثر نہ ہو،   اور اگر کسی کو  بھول ہوجاتی ہو تو  اس کے لیے انگلیوں پر گننا جائز ہے، اور اس کا طریقہ یہ ہے  کہ جب تسبیح ایک دفعہ پڑھ لے تو اپنے ہاتھ  کی ایک انگلی کو دبادے، پھر دوسری کو، اسی طرح تیسری ، چوتھی اور پانچویں کو ، جب چھٹا عدد پورا ہوجائے تو  دوسرے ہاتھوں کی پانچوں انگلیوں کو یکے بعد  دیگرے اسی طرح دبائے،  تسبیحات کو انگلیوں کے پوروں پر گننا نہیں چاہیے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2 / 28):

"وفي القنية: لايعد التسبيحات بالأصابع إن قدر أن يحفظ بالقلب وإلا يغمز الأصابع".

فقط واللہ اعلم

باقی صلاۃ التسبیح سے متعلق تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر جامعہ کا فتوی ملاحظہ فرمائیں:

صلاۃ التسبیح کا تعارف، اہمیت،فضائل اور طریقہ


فتوی نمبر : 144208200498

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں