صلاۃ التسبیح میں تسبیح کی گنتی کس طرح کی جائے ؟ اگر مَن مَن میں گنتی کریں تو کیا نماز فاسد ہو جائے گی؟ اگر ہاتھ کی انگلیوں سے گنتی کریں تو درست ہے ؟
اگر صلوٰۃ التسبیح میں تسبیحات کی تعداد کسی کو ذہن میں یاد رہتی ہے تو وہ شخص انگلیوں پر تسبیحات کو نہ گنے، تاکہ خشوع اور خضوع متاثر نہ ہو، اور اگر کسی کو بھول ہوجاتی ہو تو اس کے لیے انگلیوں پر گننا جائز ہے، اور اس کا طریقہ یہ ہے کہ جب تسبیح ایک دفعہ پڑھ لے تو اپنے ہاتھ کی ایک انگلی کو دبادے، پھر دوسری کو، اسی طرح تیسری ، چوتھی اور پانچویں کو ، جب چھٹا عدد پورا ہوجائے تو دوسرے ہاتھوں کی پانچوں انگلیوں کو یکے بعد دیگرے اسی طرح دبائے، تسبیحات کو انگلیوں کے پوروں پر گننا نہیں چاہیے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2 / 28):
"وفي القنية: لايعد التسبيحات بالأصابع إن قدر أن يحفظ بالقلب وإلا يغمز الأصابع".
فقط واللہ اعلم
باقی صلاۃ التسبیح سے متعلق تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر جامعہ کا فتوی ملاحظہ فرمائیں:
صلاۃ التسبیح کا تعارف، اہمیت،فضائل اور طریقہ
فتوی نمبر : 144208200498
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن