بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اوابین کا حکم


سوال

اوابین کے نوافل کے بارے میں کیا حکم ہے؟  مغرب کے بعد جو چھ نفل پڑھے جاتے ہیں وہ کون سے ہیں؟

جواب

 مغرب کی نماز کے بعد جو نوافل ادا کیے جاتے ہیں انہیں ''صلوۃ الاوّابین'' کہتے ہیں، یہ کم از کم چھ رکعات اور زیادہ سے زیادہ بیس رکعات ہیں۔ "اوابین" کا معنی ہے: اللہ کے وہ نیک بندے جو اللہ تعالیٰ کی طرف کثرت سے رجوع کرنے والے ہیں۔

 حضور  ﷺ کا ارشاد گرامی ہے کہ : جو شخص مغرب کی نماز کے بعد چھ رکعتیں اس طرح پڑھے کہ ان کے درمیان کوئی بری بات زبان سے نہ نکالے تو چھ رکعات اس کے لیے بارہ سال کی عبادت کے برابر شمار ہوں گی۔
آپ  ﷺنے فرمایا کہ  : جس شخص نے مغرب کی نماز کے بعد بیس رکعات پڑھیں، اللہ تعالی اس کے لیے جنت میں ایک گھر بنائے گا۔

سنن الترمذي (2 / 298) ط: دار إحياء التراث العربي

"عن أبي هريرة قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم: من صلى بعد المغرب ست ركعات لم يتكلم فيما بينهن بسوء عدلن له بعبادة ثنتي عشرة سنةً.

 قال أبو عيسى: و قد روي عن عائشة عن النبي صلى الله عليه و سلم [ قال: ] من صلى بعد المغرب عشرين ركعةً بنى الله له بيتًا في الجنة.

 قال أبو عيسى: حديث أبي هريرة حديث غريب لانعرفه إلا من حديث زيد بن الحباب عن عمر بن خثعم.

 قال: وسمعت محمد بن إسماعيل يقول: عمر بن عبد الله بن أبي خثعم منكر الحديث وضعفه جدًّا.

 قال أبو عيسى: حديث أبي هريرة حديث غريب لانعرفه إلا من حديث زيد بن الحباب عن عمر بن أبي خثعم."

نیز  ملحوظ رہے کہ حدیث شریف میں سورج چڑھنے کے بعد چاشت  کی نماز ادا کرنے کو بھی "اوابین کی نماز" قرار دیا گیا ہے۔

فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109200804

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں