بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سالانہ تقریب میں سکرین لگانا


سوال

ہمارا ایک دینی مدرسہ ہے،سالانہ تقریب کے لئے کیا یہ مناسب ہے کہ ہم مین ہال میں کیمرہ لگا کر دوسرے کمروں میں سکرین لگا دیں،تاکہ سب کو نظر آئے، یہ چیز بہت سے مدارس میں ہو رہی ہے۔کیا اس طرح کرنا صحیح ہیں؟

جواب

جان دار کی تصاویر اور ویڈیو دکھانے، یا پروگرام کی کوریج کے لیے اسکرین لگانا جس میں جان دار کی تصاویر  ہوں ناجائز ہے  اور اس گناہ سے  ہر خاص و عام کو اجتناب کرنا چاہیے۔

لہذا صورتِ مسئولہ میں مدرسہ  کے مین ہال میں کیمرہ لگا کر دوسرے کمروں میں سکرین لگانا شرعاًناجائز ہیں اسکرین لگانے سے اجتناب کیاجائے اور  اگر ضرورت ہو تو اسپیکر کے ذریعہ بیان سنانے کا انتظام کیا جائے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"قال في البحر: وفي الخلاصة وتكره التصاوير على الثوب صلى فيه أو لا، انتهى، وهذه الكراهة تحريمية. وظاهر كلام النووي في شرح مسلم: الإجماع على تحريم تصوير الحيوان، وقال: وسواء صنعه لما يمتهن أو لغيره، فصنعته حرام بكل حال؛ لأن فيه مضاهاة لخلق الله تعالى، وسواء كان في ثوب أو بساط أو درهم وإناء وحائط وغيرها اهـ."

( كتاب الصلاة، مطلب: مكروهات الصلاة، 1 /647، ط: سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144406101065

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں