کسی پر سجدہ سہو لازم ہوجاۓ، وہ بھول کر دونوں طرف سلام پھیر دے اور کھڑا ہو جائے تو اب کیا کرے ؟ رہنمائی فرمائیں ۔
صورت مسئولہ میں اگر سلام پھیر کر کھڑے ہونے کے بعد منافی صلاۃ افعال میں سے کوئی فعل نہیں کیا، یعنی سینہ قبلہ رخ سے نہیں پھیرا یا کسی شخص سے بات چیت نہیں کی وغیرہ ، تو ایسی صورت میں واپس قعدہ میں جاکر سجدہ سہو کرکے نماز مکمل کرلے۔
حاشیہ الطحطاوی علی مراقی الفلاح شرح نور الایضاح میں ہے:
"إذا سلم ساهيا على الركعتين مثلا وهو في مكانه ولم يصرف وجهه عن القبلة ولم يأت بمناف عاد إلى الصلاة من غير تحريمة وبنى على ما مضى وأتم ما عليه."
ـ(كتاب الصلاة،باب سجود السهو، ٤٧٣، ط:دار الكتب العلمية بيروت - لبنان)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144503102565
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن