بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

سال میں پانچ دن روزہ رکھنا واجب ہے یا حرام؟


سوال

میرا سوال یہ ہے کہ سال میں 5 روزے واجب ہیں جس میں 2 روزے عید کے دنوں کے ہیں۔ لیکن ہم یہ بھی سنتے ہیں کے عید کے دن روزہ رکھنا حرام ہے۔ اس بات کی وضاحت کریں۔

جواب

سال میں پانچ دن روزہ رکھنا واجب نہیں ، حرام ہے،  وہ پانچ دن یہ ہے: عید الفطر کے دن اور بقرہ عید کے  دن اور  ایام تشریق کے دن یعنی بقرہ عید کے بعد  متصل  تين  دن(گیارہویں بارہویں اور تیرہویں ذی الحجہ )، ان میں روزہ  رکھنا جائز نہیں۔ 

بدائع الصنائع میں ہے:

"أما الصيام في الأيام المكروهة فمنها صوم يومي العيد وأيام التشريق."

(بدائع الصنائع: كتاب الصوم، فصل وأما شرائطها  (2/ 78)، ط.  دار الكتاب العربي، 1982م،  بيروت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144308100565

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں