( سجیل) نام رکھنا کیسا ہے ؟
سجیل عربی زبان میں دو طرح سے پڑھا جاسکتا ہے، 1۔سَجِیل (سین کے زبر اور جیم کے زیر کے ساتھ)، 2۔سِجِّیل (سین اور جیم دونوں کے زیر اور جیم پر تشدید کے ساتھ)۔
1۔سَجِیل (سین کے زبر اور جیم کے زیر کے ساتھ) SAJEEL کے متعدد معنی آتے ہیں، مثلاً بڑا، لمبا، چوڑا،سخت ٹھوس، حصہ۔
2۔سِجِّیل (سین اور جیم دونوں کے زیر اور جیم پر تشدید کے ساتھ) SIJJEEL کا معنی سخت ٹھوس پتھر، کنکری۔
مذکورہ ناموں کے معانی مناسب نہیں ، لہذا ان کے بجائے بچے کا نام حضرات انبیاء کرام علیہم السلام یا صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے ناموں پر یا کوئی اچھے معنی والا نام رکھنا چاہیے۔
لسان العرب (11/ 325)
"ودَلْوٌ سَجِيلٌ وسَجِيلَة: ضَخْمة ... والسَّجِيل مِنَ الضُّروع: الطَّوِيل. وضَرْعٌ سَجِيلٌ: طَوِيلٌ مُتَدَلٍّ. وَنَاقَةٌ سَجْلاء: عَظيمة الضَّرْع ... والسَّجِيل: النَّصيب ... والسَّجِيلُ: الصُّلْب الشَّدِيدُ. والسِّجِّيل: حِجَارَةٌ كالمَدَر. وَفِي التَّنْزِيلِ الْعَزِيزِ: تَرْمِيهِمْ بِحِجارَةٍ مِنْ سِجِّيلٍ ؛ وَقِيلَ: هُوَ حَجَرٌ مِنْ طِينٍ ... قَالَ أَبو عُبَيْدَةَ: مِنْ سِجِّيلٍ، تأْويله كَثِيرَةٌ شَدِيدَةٌ؛ وَقَالَ: إِن مِثْلَ ذَلِكَ قَوْلُ ابْنِ مُقْبِلٍ:
ورَجْلةٍ يَضْرِبون البَيْضَ عَنْ عُرُضٍ، ... ضَرْباً تَوَاصَتْ بِهِ الأَبْطالُ سِجِّينا."
(حرف اللام، فصل السين المهملة، ج: 11/ 325، ط: دار صادر - بيروت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144501102373
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن