بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سجدہ میں سبحان ربی العظیم اور رکوع میں سبحان ربی الاعلی بھول سے پڑھنے کا حکم


سوال

نماز میں بھول سے "سبحان ربی العظیم" کی جگہ "سبحان ربی الاعلی" پڑھنے سے یا سجدہ میں "سبحان ربی الاعلی" کی جگہ "سبحان ربی العظیم" پڑھنے سے سجدہ سہو واجب ہوجاتا ہے؟

جواب

رکوع میں "سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِیْم" اور سجدہ میں "سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلٰى" پڑھنا  سنت ہے؛ لہذا اس کے چھوڑنے یا ایک کی جگہ دوسرے کے پڑھنے سے سجدہ سہو لازم نہیں ہوگا، اور نماز درست ہوجائے گی، البتہ جان کر ایسے نہیں کرنا چاہیے۔

الفتاوى الهندية میں ہے:

"(سننها) رفع اليدين للتحريمة ... و تكبير الركوع و تسبيحه ثلاثًا... و تكبير السجود والرفع، وكذا الرفع نفسه، وتسبيحه ثلاثًا."

(کتاب الصلاۃ باب صفۃ الصلاۃ ج نمبر ۱ ص نمبر ۷۲،دار الفکر)

الفتاوى الهندية میں ہے:

وفي الولوالجية الأصل في هذا أن المتروك ثلاثة أنواع فرض وسنة وواجب ففي الأول أمكنه التدارك بالقضاء يقضي وإلا فسدت صلاته وفي الثاني لا تفسد؛ لأن قيامها بأركانها وقد وجدت ولا يجبر بسجدتي السهو وفي الثالث إن ترك ساهيا يجبر بسجدتي السهو وإن ترك عامدا لا، كذا التتارخانية.

(کتاب الصلاۃ باب سجدۃ السہو ج نمبر ۱ ص نمبر ۱۲۶،دار الفکر)

فقط اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203200505

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں