بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

سجدہ شکر وضو کے بغیر ادا کرنا


سوال

بغیر وضو کے سجدہ شکر ادا کرسکتے ہیں؟

جواب

کسی نعمت کے حصول یا مصیبت کے ٹل جانے کے وقت اللہ تعالی کا شکر بجالانے کا مکمل طریقہ یہ ہے کہ شکرانے کے کم از کم دو نفل پڑھے جائیں، لیکن اگر کوئی شخص اس موقع پر سجدہ شکر ادا کرنا چاہے  تو  بھی جائز ہے، تاہم اس کے لیے باوضو ہونا ضروری ہے، وضو کے بغیر سجدہ شکر ادا کرنا درست نہیں۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"وقال أبو يوسف ومحمد - رحمهما الله تعالى - هي قربة يثاب عليها وصورتها عندهما أن من تجددت عنده نعمة ظاهرة أو رزقه الله تعالى ولدا أو مالا أو وجد ضالة أو اندفعت عنه نقمة أو شفي مريض له أو قدم له غائب يستحب له أن يسجد شكرا لله تعالى مستقبل القبلة يحمد الله فيها ويسبحه ثم يكبر أخرى فيرفع رأسه كما في سجدة التلاوة، كذا في السراج الوهاج."

(كتاب الصلاة، الباب الثالث عشر في سجود التلاوة، 1/ 135، ط: رشيدية)

بدائع الصنائع میں ہے:

"وأما شرائط الجواز فكل ما هو شرط جواز الصلاة من طهارة الحدث و هي الوضوء والغسل، و طهارة النجس و هي طهارة البدن والثوب، و مكان السجود و القيام و القعود فهو شرط جواز السجدة؛ لأنها جزء من أجزاء الصلاة فكانت معتبرةً بسجدات الصلاة."

(کتاب الصلاۃ، فصل شرائط جواز السجدة، 1/ 186، ط: دارالکتب العلمیة بیروت)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144506100030

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں