بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

سجدہ سہو نہیں کیا


سوال

فرض نماز پڑھتے ہوئے سجدہ سہو واجب ہوا،  لیکن سجدہ سہو کرنا بھول گیا اور دعا استغفار کر کے سنت کی نیت بھی کر لی، اس کے بعد یاد آیا تو کیا کرے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں ایسی نماز کا وقت کے اندر اندر اعادہ کرنا واجب ہے، اور وقت کے بعد  اعادہ  واجب نہیں ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 457):

"وكذا كل صلاة أديت مع كراهة التحريم تجب إعادتها.

(قوله: وكذا كل صلاة إلخ) ... الا أن يدعي تخصيصها بأن مرادهم بالواجب والسنة التي تعاد بتركه ما كان من ماهية الصلاة وأجزائها، فلا يشمل الجماعة؛ لأنها وصف لها خارج عن ماهيتها ..." الخ

البحر الرائق شرح كنز الدقائق ومنحة الخالق وتكملة الطوري (2 / 87):

"لا وجوب بعد الوقت، فالحاصل أن من ترك واجبًا من واجباتها أو ارتكب مكروهًا تحريميًّا لزمه وجوبًا أن يعيد في الوقت فإن خرج الوقت بلا إعادة أثم و لايجب جبر النقصان بعد الوقت فلو فعل فهو أفضل."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144110201605

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں