بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سجدۂ سہو کسے کہتے ہیں؟


سوال

سجدۂ  سہو  کسے کہتے ہیں؟

جواب

’’سہو ‘‘ کے معنی ہیں’’ بھول جانا‘‘۔نماز میں اگر بھولے سے  کوئی واجب چھوٹ جائے ، یا  کسی فرض یا واجب  میں  تاخیر ہوجائے، یا کسی  واجب کا تکرار  کرلیا یا کسی واجب میں تبدیلی کردی ،مثلًا جہری نماز میں سراً قراءت کی یا سری نماز میں جہراً قراءت کی تو ان  صورتوں میں نماز کے آخر میں   دو سجدے کرنے واجب ہوتے ہیں ،ان کو ’’سجدہ سہو ‘‘ کہا جاتاہے ۔

وفي الفتاوى الهندية:

"و لايجب السجود إلا بترك واجب أو تأخيره أو تأخير ركن أو تقديمه أو تكراره أو تغيير واجب بأن يجهر فيما يخافت وفي الحقيقة وجوبه بشيء واحد وهو ترك الواجب، كذا في الكافي."

(1/ 126ط:دار الفكر)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144208200819

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں