بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دعاءِ قنوت بھولنے کا حکم


سوال

اگر وتر نماز میں دعائے  قنوت  پڑھنا بھول  گئے اور  سجدہ سہو کر لیا تو نماز درست  ہو جائے گی؟

جواب

وتر کی نماز میں دعاءِ  قنوت  بھولنے  کی صورت میں سجدہ سہو کرنے سے  نماز ادا  ہوجائے  گی۔

الفتاوى الهندية میں ہے:

«(ومنها القنوت) فإذا تركه يجب عليه السهو، وتركه يتحقق برفع رأسه من الركوع ولو ترك التكبيرة التي بعد القراءة قبل القنوت سجد للسهو؛ ولأنها بمنزلة تكبيرات العيد، كذا في التبيين.»

(کتاب الصلاۃ باب سجدۃ السھو ج نمبر ۱ ص نمبر ۱۲۸،دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208201282

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں