بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سجدہ سہو واجب نہ ہو اور سجدہ کرلیا تو نماز کا حکم


سوال

میں نماز میں ایک سنت بھول گیا، اس لیے مجھ پر سہو سجدہ ضروری نہیں تھا، لیکن اس وقت تک میں نے  سجدہ ضروری سمجھا اور سہو کا  سجدہ کیا، اس صورت میں میری نماز کا کیا حکم ہے؟

جواب

صورت  ِ مسئولہ میں آپ کی نماز ادا ہوگئی ہے ،دوبارہ پڑھنے کی ضرورت نہیں ۔

فتاوی شامی میں ہے :

"ولو ظن الإمام السهو فسجد له فتابعه فبان أن لا سهو فالأشبه الفساد لاقتدائه في موضع الانفراد

(قوله فالأشبه الفساد) وفي الفيض: وقيل لا تفسد وبه يفتي. وفي البحر عن الظهيرية قال الفقيه أبو الليث: في زماننا لا تفسد لأن الجهل في القراء غالب. اهـ. والله أعلم."

(کتاب الصلاۃ،باب الامامۃ،ج:1،ص:599،سعید)

حلبی کبیر میں ہے :

"ولو ظن الإمام أن عليه سهوا،فسجد وتابعه المسبوق ثم علم أن لا سهو عليه ففيه روايتان،وبناء عليهما اختلف المشائخ واشبههما فساد صلاة المسبوق،وقال أبو حفص الكبير: لا ،وبه أخذ الصدر الشهيد والأول بناء علي أن زيادة سجدتين كزيادة الركعة مفسد،والحق أنها لا تفسد بزيادة سجدتين ،لأن اللاحق لو سجد مع الإمام للسهو لا تفسد مع أنه زاد سجدتين غير معتبرتين لانه لا يجزئ بهما بل عليه أن يسجد لذلك السهو في آخر صلاته بل الموجب للفساد الاقتداء في موضع لزمه في الإنفراد."

(باب سجود السہو،ص:365،سہیل اکیڈمی)

فتاوی محمودیہ میں ہے :

"سوال:نماز میں ایسی غلطی ہوئی ،جس سے سجدہ سہو واجب نہیں ہوتا ،اگر لا علمی میں سہو سمجھ کر سجدہ سہو کرلیا تو نماز ہوئی یا نہیں ؟ایک مولوی صاحب نے بتایا کہ نماز نہیں ہوئی ،نماز لوٹائی جائے ؛اس لیے اعادہ کیا گیا ،اگر موصوف کے کہنے کے مطابق نماز نہیں ہوئی اور یہ بات کچھ روز کے بعد معلوم ہوئی ،تو پھر کیا کیا جائے ؟

الجواب حامدا ومصلیا 

نماز ہوگئی ،لوٹانے کی ضرورت نہیں  تھی ،اب کسی مکافات کی ضرورت نہیں ۔

"ولو ظن الإمام السهو فسجد له فتابعه فبان أن لا سهو فالأشبه الفساد لاقتدائه في موضع الانفراد

(قوله فالأشبه الفساد) وفي الفيض: وقيل لا تفسد وبه يفتي. وفي البحر عن الظهيرية قال الفقيه أبو الليث: في زماننا لا تفسد لأن الجهل في القراء غالب. اهـ. والله أعلم."

(باب سجود السہو،ج:22،ص:227،فاروقیہ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144504100156

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں