بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

سجدہ سہو کے سجدوں کی تعداد میں شک ہوجائے


سوال

سجدہ سہو کی تعداد میں شک ہو اور غالب گمان یہ ہو کہ دو کیے ہیں اور غالب گمان کا اعتبار کرتے ہوئے نماز مکمل کر لی اور دوبارہ سجدہ سہو نہیں کیا تو کیا نماز ہو جائے گی؟

جواب

اگر سجدہ سہو کے سجدوں کی تعداد میں شک تھا ،اور غالب گمان پر عمل کرتے ہوئے نماز مکمل کرلی تو نماز ہوجائے گی ۔

فتاوی شامی میں ہے:

"( وجب عليه سجود السهو في) جميع (صور الشك) سواء عمل بالتحري أو بنى على الأقل "فتح" ؛ لتأخير الركن، لكن في السراج: أنه يسجد للسهو في الأخذ بالأقل مطلقاً، و في غلبة الظن إن تفكر قدر ركن.

(قوله: لكن في السراج إلخ) استدراك على ما في الفتح من لزوم السجود في الصورتين، وقوله مطلقًا أي سواء تفكر قدر ركن أو لا، وهذا التفصيل هو الظاهرلأن غلبة الظن بمنزلة اليقين، فإذا تحرى وغلب على ظنه شيء لزمه الأخذ به، ولايظهر وجه لإيجاب السجود عليه إلا إذا طال تفكره غلى التفصيل المار، بخلاف ما إذا بنى على الأقل لأن فيه احتمال الزيادة، كما أفاد في البحر."

(باب سجود السهو، ج:2، ص:94، ط: سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144502100406

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں