سینان نام رکھنا کیسا ہے اور اس کا معنی کیا ہے؟
"سَینان" (سین پر زبر کے ساتھ) ایک جگہ کا نام ہے اور اس کی طرف نسبت کرتے ہوئے بعض حدیث کے راویوں کی نسبت "سینانی" بھی لکھی جاتی ہے، یہ نام رکھنا مناسب نہیں ہے۔
تاہم "سِنَان" (سین کے نیچے زیر کے ساتھ) نام درست ہے، جو کہ عربی زبان کا لفظ ہے، اس کا معنی "نیزہ" ہے، عربوں کی عادت تھی کہ وہ اپنے دشمنوں کو ہیبت میں ڈالنے کے لیے اپنے بیٹوں کے نام سِنَان (نیزہ)، اسد (شیر)، فہد (چیتا) وغیرہ رکھا کرتے تھے،"سِنَان" نام کے کئی صحابہ کرام گزرے ہیں، لہذا "سنان" نام رکھنا درست، بلکہ بابرکت ہے۔
إكمال الإكمال لابن نقطة (3 / 557):
" وَأما السينَانِي بِفَتْح السِّين الْمُهْملَة وَسُكُون الْيَاء الْمُعْجَمَة بِاثْنَتَيْنِ من تحتهَا وَفتح النُّون وَبعد".
رجال صحيح مسلم (2 / 132):
" الْفضل بن مُوسَى السينَانِي مولى بني قطيعة من بني زبيد من مذْحج كنيته أَبُو عبد الله الْمروزِي وسينان قَرْيَة بهَا كَانَ مولده سنة خمس عشرَة وَمِائَة وَمَات سنة إِحْدَى أَو اثْنَتَيْنِ وَتِسْعين وَمِائَة " .
مختصر الكامل في الضعفاء (1 / 401):
" من اسْمه سِنَان:[854] سِنَان بن هَارُون البرجمي... الخ"
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144301200031
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن