بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

سائل کی تنخواہ میں بہن بھائیوں کا حق ہوگا یا نہیں؟


سوال

باپ نے مجھے نوکری پر لگایا ،اب کیا میری تنخواہ میں بہن بھائیوں کا حصہ ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں سائل کی نوکری کی تنخواہ کا مالک سائل خود ہے، سائل کے بہن بھائی اس تنخواہ کی رقم کے مالک نہیں ہیں، اگرچہ  سائلہ کی نوکری والد نے لگواکر دی ہے ، البتہ سائل اپنی صواب دید پر بھائی بہنوں پر خرچ کرنا چاہے تو خرچ کرسکتا ہےا ور بہن بھائیوں پر خرچ کرنا باعث ثواب ہوگا۔

بدائع الصنائع میں ہے:

"أما الأول: فهو ثبوت الملك في المنفعة للمستأجر، وثبوت الملك في الأجرة المسماة للآجر؛ لأنها عقد معاوضة إذ هي بيع المنفعة، والبيع عقد معاوضة، فيقتضي ثبوت الملك في العوضين."

(کتاب الإجارۃ، فصل في حکم الإجارۃ ، 4/ 201،ط:دار الکتب العلمیۃ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144311101048

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں