کیا نہار منہ روزہ رکھ سکتے ہیں ؟ اور شوہر منع کرے کہ یہ قضا روزہ ہے بعد میں رکھ لو اہتمام کے ساتھ، نہ کہ نہار منہ؟
روزہ رکھنے کے لیے سحری کرنا سنت (مستحب) ہے، فرض یا واجب نہیں ہے، لہذا اگر کوئی شخص روزہ کی قضا کرنا چاہتا ہو اور رات سے روزہ رکھنے کی نیت ہو اور سحری کھانے کے لیے آنکھ نہیں کھلی یا آنکھ کھلی، لیکن کھانے کے لیے کچھ دست یاب نہ ہوا تو سحری کے بغیر ہی صبح صادق سے پہلے قضا روزہ کی نیت کرکے روزہ رکھنا جائز ہے، البتہ احادیث میں سحری کھانے کی فضیلتیں وارد ہوئی ہیں؛ اس لیے سحری کر لینا چاہیے۔ البتہ اگر رات سے (صبح صادق سے پہلے) قضا روزے کی نیت نہ ہو، اور فجر کا وقت ہوجانے کے بعد آنکھ کھلے، اس کے بعد قضا روزے کی نیت معتبر نہیں ہے۔
سنن ابن ماجه ت الأرنؤوط (2/ 592):
"عن أنس بن مالك، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "تسحروا فإن في السحور بركة". فقط و الله أعلم
فتوی نمبر : 144107201251
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن