ایک شخص پر زندگی میں پہلی مرتبہ زکوۃ فرض ہوئی، مثلاً: وہ شخص یکم رمضان کو صاحبِ نصاب ہوا، آئندہ سال یکم رمضان آنے سے پہلے ہی اس نے اپنے پہلے سال کی زکوۃ ادا کردی۔
دریافت یہ کرنا ہے کہ سال مکمل ہونے سے پہلے زکوۃ ادا کرنے سے اس کی زکوۃ ادا ہوئی یا نہیں؟دوبارہ زکوۃ ادا کرنے کی ضرورت ہے یا نہیں؟
صورتِ مسئولہ میں مذکورہ شخص نے صاحبِ نصاب ہونے کے بعد سال مکمل ہونے سے قبل اُس سال کی زکوۃ ادا کی ہے، اس لیے شرعاً اس کی زکوۃ ادا ہوچکی ہے، دوبارہ زکوۃ ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"يجوز تعجيل الزكاة بعد ملك النصاب، ولا يجوز قبله كذا في الخلاصة۔"
(فتاوی ہندیہ، ج: 1، کتاب الزکوۃ، الباب الثانی فی صدقۃ السوائم، الفصل الاول فی المقدمہ، ص: 176، ط: مکتبہ رشیدیہ)
فقط و اللہ اعلم
فتوی نمبر : 144306100053
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن