بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

صاحب نصاب ہونے کے بعد سال مکمل ہونے سے پہلے زکوۃ کی ادائگی درست ہے


سوال

ایک شخص پر زندگی میں پہلی  مرتبہ زکوۃ فرض ہوئی، مثلاً: وہ شخص یکم رمضان کو صاحبِ نصاب ہوا، آئندہ سال یکم رمضان آنے سے پہلے ہی اس نے اپنے پہلے سال کی زکوۃ ادا کردی۔

دریافت یہ کرنا ہے کہ سال مکمل ہونے سے پہلے زکوۃ ادا کرنے سے اس کی زکوۃ ادا ہوئی یا نہیں؟دوبارہ زکوۃ ادا کرنے کی ضرورت ہے یا نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ شخص نے صاحبِ نصاب ہونے کے بعد سال مکمل ہونے سے قبل اُس سال کی زکوۃ ادا کی ہے، اس لیے شرعاً اس کی زکوۃ ادا ہوچکی ہے، دوبارہ زکوۃ ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"يجوز تعجيل الزكاة بعد ملك النصاب، ولا يجوز قبله كذا في الخلاصة۔"

(فتاوی ہندیہ، ج: 1، کتاب الزکوۃ، الباب الثانی فی صدقۃ السوائم، الفصل الاول فی المقدمہ، ص: 176، ط: مکتبہ رشیدیہ)

فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144306100053

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں