بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

صاحب نصاب کا کسی پر قرض ہو اس میں زکوۃ کا حکم


سوال

میرے پاس 15 لاکھ روپے ہیں ،اس پر کتنی زکوٰۃ واجب الادا ہے ؟ کچھ میری رقم تقریباً 8 لاکھ کسی کے پاس ادھار دی ہوئی ہے،کتنی زکوٰۃ واجب الادا ہے؟

جواب

صورت مسئولہ میں پندرہ لاکھ روپے پر 37500روپے زکوۃ دینا فرض ہے ،نیز قرض رقم پر بھی زکوۃ فرض ہوتی ہے لیکن فی الفور ادائیگی لازم نہیں ہوتی ،البتہ اگر قرض رقم کی بھی زکوۃ اداء کردی جائے تو اداء شمار ہوگی ،وصولی کے بعد دوبارہ دینا لازم نہیں ہے ،چناچہ آٹھ لاکھ پر 20000 روپے زکوۃ واجب ہے ۔

فتاوی ھندیہ میں ہے :

"تجب في كل مائتي درهم خمسة دراهم۔۔۔۔۔۔۔۔ثم في كل أربعين درهما درهم، وفي كل أربعة مثاقيل قيراطان كذا في الهداية."

(کتاب الزکوۃ،الباب الثالث،الفصل الاول فی زکوۃ الذھب والفضۃ ،ج:1،ص178/179،)

فتاوی شامی میں ہے:

"(قوله: عند الإمام) وعندهما الديون كلها سواء تجب زكاتها، ويؤدي متى قبض شيئا قليلا أو كثيرا."

(کتاب الزکوۃ،باب زکوۃ المال،ج:2،ص:305،ط:شرکۃ مکتبۃ ومطبعۃ مصطفی البابی الحلبی)

بدائع الصنائع میں ہے :

"ذكر في الأصل أنه تجب فيه الزكاة قبل القبض لكن لا يخاطب بالأداء ما لم يقبض مائتي درهم فإذا قبض مائتي درهم زكى لما مضى."

(کتاب الزکوۃ،فصل شرائط فرضیۃ الزکوۃ،فصل الشرائط التی ترجع الی المال،ج:2،ص:10،ط:دارالکتب العلمیۃ)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144509101421

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں