بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

صاحب حق تک اس کا حق پہنچانے میں عار محسوس ہو


سوال

میرے ساتھ ایک مسئلہ ہوا ہے،  میں نے ایک جگہ کام کیا،  وہاں سے کچھ سامان بچ گیا اور مالک کو بتائے بغیر گھر لے آیا، اب میں پچھتا رہا ہوں، اب کیا کروں؟ مالک کو بتا بھی نہیں سکتا کیوں کہ وہ دوست ہے! برائے مہربانی راہ نمائی فرمائیں!

جواب

بصورتِ مسئولہ آ پ کو دنیا میں ہی  اس بات کا احساس ہوگیا   تو یہ سعادت کی بات ہے، اس عمل پر توبہ استغفار کے ساتھ  شکر بھی بجا لائیں، نیز جو سامان آپ نے بلا اجازت لیا ہے اگر وہ موجود ہے تو  اصل یہی ہے کہ وہی سامان کسی مناسب تدبیر سے ان تک پہنچانے کی فکر کریں، اگر  ان کو بتانے میں عار محسوس ہوتی ہو تو یہ بھی گنجائش ہے کہ انہیں کسی اور عنوان سے واپس کردیں، مثلاً صاحبِ حق کا حق ہدیہ اور تحفہ کے نام سے واپس کردے ، اور اگر سامان موجود نہیں ہے یا استعمال کی وجہ سے اس کی قیمت میں کمی ہوچکی ہے تو اس کی قیمت کسی عنوان سے اسے دے دے، یا کوئی چیز واجب الادا حق کے برابر قیمت والی اسے فروخت کرکے بعد میں اس کو کہہ دےکہ آپ کو یہ چیز  ہدیہ میں دی ہے، غرض نیت تو واجب حق ادا کرنے کی ہو، لیکن دینے کا عنوان کچھ  بھی ہو تو جائز ہے، اصل مقصد حق دار کو حق پہنچانا ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109200370

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں