بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شادی کی دعا


سوال

قرآن  کریم  کے کس پارہ میں  نکاح کی دعا ہے؟پوری تفصیل بتائیں۔ 

جواب

سورۂ  قصص آیت نمبر 24  پارہ نمبر 20  میں  ہے:

"{رَبِّ إِنِّي لِما أَنْزَلْتَ إِلَيَّ مِنْ خَيْرٍ فَقِيرٌ}."

یہ دعا حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اللہ تبارک وتعالیٰ سے مانگی تھی جس وقت فرعون اور اس کے مشیرین نے آپ علیہ السلام کے قتل کا فیصلہ کیا تھا، اور آپ علیہ السلام مصر سے نکل کر مدین پہنچے تھے، اور حضرت شعیب علیہ السلام کی دو صاحب زادیوں کو پانی بھر کر گھر روانہ کرنے کے بعد آپ علیہ السلام درخت کے سایہ میں آئے تھے، اس دعا میں آپ علیہ السلام نے اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے حضور اپنی نیاز مندی ظاہر فرمائی تھی کہ اے میرے رب آپ جو بھی خیر میری طرف نازل کریں گے میں اس کا محتاج ہوں۔ چناں چہ اللہ پاک نے حضرت شعیب علیہ السلام کے دل میں آپ علیہ السلام کی امانت و طہارت وغیرہ صفات ڈال دیں، یوں دس سال آپ کو وہاں ٹھکانہ بھی مل گیا اور  اُن ہی کی صاحب زادی سے عقدِ نکاح بھی ہوگیا۔

اس پس منظر اور تاثیر کو دیکھتے ہوئے بزرگ فرماتے ہیں کہ اگر کسی کی شادی نہ ہو رہی ہو یا اچھا رشتہ دست یاب نہ ہو رہا ہو تو اس کو چاہیے کہ اس آیت کو کثرت سے پڑھے، ان شاء اللہ جلد شادی ہو جائے گی۔ نیز کسی پردیس میں آدمی کو رہائش نہ مل رہی ہو    تو بھی دل سے یہ دعا کرنے سے امید ہے کہ اللہ پاک رہائش مع زواج کا انتظام فرمادیں گے۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144501102688

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں