بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

صحابی رسول احمر بن جزء رضی اللہ عنہ


سوال

حضرت احمر بن جزء (رض) کے بارے میں تفصیلات جاننا چاہتا ہوں۔

جواب

واضح رہے   ہزاروں صحابہ رضی اللہ عنہم ایسے ہیں جن  کے نام اور تعارف کا ذکر تاریخ میں بہت کم ذکر ملتا ہے یا بالکل نہیں ملتا ؛ اس  لیے ان کے تفصیلی حالات ہمارے سامنے نہیں ہوتے،  جس طر ح معروف صحابہ رضی اللہ عنہم کے ہوتے ہیں،لیکن  ان  کے تعارف اور شان کے  لیے اتنا  ہی کافی  ہے کہ ان کے بارے میں یہ  لکھا جائے کہ صحابی رسول ہیں ، اس سے بڑا دنیا میں  کیا شرف ہوسکتا ہے !!

بہرحال حضرت احمر بن جزء رضی اللہ عنہ کا مختصر تعارف یہ ہے کہ یہ صحابی رسول ہیں ، ان صحابہ میں سے ہیں جن کے زیادہ واقعات اور حالت ہمارے سامنے نہیں،  بصرہ سے تعلق رکھتے ہیں ،پورا نام احمر بن جزء السدوسی ہے  ابو جزء کنیت ہے، حضرت حسن بصری رحمہ اللہ سے ان کی ایک روایت    نبی  کریم ﷺ  کے سجدے کی کیفیت  کے سلسلے میں  منقول ہے۔

الإستيعاب في معرفة الأصحاب (1/ 23، بترقيم الشاملة آليا):

"أحمر بن جزء السدوسي يكنى أبا جزء له صحبة روى عنه الحسن البصري لم يرو عنه غيره فيما علمت وهو أحمر بن جزء بن معاوية بن سليمان مولى الحارث السدوسي وقال الدارقطني أحمر بن جزء بكسر الجيم والزاي جميعاً."

التاريخ الكبير (2/ 62):

"أحمر بن جزي السدوسي الربعي بصري، له صحبة، قال لنا مسلم بن إبراهيم: قال: ثنا عباد بن راشد، قال: حدثنا الحسن قال: ثنا أحمر صاحب النبي صلى الله عليه و سلم: كان النبي صلى الله عليه وسلم إذا سجد جافى عضديه عن جنبيه حتى نأوى له."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 200075

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں