بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غزوہ احد کے موقع پر رسول اللہ ﷺ نے کس صحابی سے "فداک ابی وامی " فرمایا تھا؟


سوال

غزوہ احد کے موقع پر نبی کریم ﷺنے کس صحابی سے فرمایا تھا کہ :"فداک ابی وامی "؟

جواب

غزوۂ اُحد کے موقع پر نبی کریم ﷺنے یہ جملہ: "فداك أبي وأمي"  حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کے لیے ارشاد فرمایا تھا، جیساکہ صحیح بخاری  کی روایات میں ہے:
"عَنْ عَلِيٍّ ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ مَا سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم جَمَعَ أَبَوَيْهِ لأَحَدٍ إِلاَّ لِسَعْدِ بْنِ مَالِكٍ، فَإِنِّي سَمِعْتُهُ يَقُولُ يَوْمَ أُحُدٍ: يَا سَعْدُ، ارْمِ فِدَاكَ أَبِي وَأُمِّي!"

ترجمہ :حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ  میں نے نہیں سنا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی کے لیے اپنے ماں باپ کو جمع کیا ہو، سوائے سعد بن مالک کے کہ احد کے دن میں نے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے:  سعد! تیر مارو تم پر میرے ماں باپ فدا ہوں۔

"سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ يَقُولُ: سَمِعْتُ سَعْدَ بْنَ أَبِي وَقَّاصٍ يَقُولُ: نَثَلَ لِي النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کِنَانَتَهُ يَوْمَ أُحُدٍ فَقَالَ: ارْمِ فِدَاكَ أَبِي وَأُمِّي"!

ترجمہ :حضرت سعید بن مسیبؒ حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا :احد کے دن رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اپنے ترکش سے تیر نکال کردیے اور فرمایا: اے سعد! تیر چلاؤ تم پر میرے ماں باپ قربان!

"...قَالَ: سَمِعْتُ عَلِيًّا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ: مَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُفَدِّي رَجُلًا بَعْدَ سَعْدٍ سَمِعْتُهُ يَقُولُ: ارْمِ فِدَاكَ أَبِي وَأُمِّي!"

ترجمہ :حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے  کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ  وسلم کو نہیں دیکھا کہ سعد بن ابی وقاص کے سوا اور کسی شخص کے لیے  اپنے ماں باپ کے فدا ہونے کو فرمایا ہو، ہاں !سعد کی نسبت البتہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ تیر مارو تم پر میرے ماں باپ فدا ہو جائیں۔

واضح رہے کہ بعض صحیح روایات میں ایک اور موقع پر ایک اور صحابی رضی اللہ عنہ کے لیے بھی رسول اللہ ﷺ سے یہ جملہ منقول ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108200374

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں