نعوذ باللہ سب سے پہلے صحابۂ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو گالی کس نے دی؟ یہ سلسلہ کہاں سے شروع ہوا؟ اور کس نے شروع کیا؟
تاریخ سے متعلق سوالات کا جواب جاننے کے لیے کتب ِ تاریخ کی طرف مراجعت کیجیے،نیز یہ بھی ملحوظ رہے کہ یہ سوال اہم نہیں کہ مذکورہ جرم پہلے کس نے کیا تھا؟ ہاں! اگر خدانخواستہ کسی سے یہ جرم سرزد ہوگیا تو اس کا حکم کیا ہوگا؟ یہ ایک شرعی مسئلہ ہے۔
بہرحال ایسے شخص کا شرعی حکم یہ ہے کہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو گالی دینا، براکہنا یا ان پر تبرّا کرنا حرام اور باعثِ فسق و گم راہی ہے، نیز اس سے ایمان ضائع ہونے کا اندیشہ ہے۔
مزید تفصیل کے لیے مندرجہ ذیل لنک میں فتوی ملاحظہ فرمائیں:
صحابہ کو گالی دینے والے کا حکم
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144206200830
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن