بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

صحابہ کرام میں علم فرائض کا ماہر


سوال

حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا قول  ہے کہ جس کو فرض کے بارے میں سوال کرنا ہو تو وہ فلاں صحابی سے پوچھ لے، اس صحابی کا نام کیا  ہے؟

 

جواب

 صحابہ کرام میں سے  علمِ  فرائض  یعنی علمِ  میراث میں سب سے زیادہ ماہر ”حضرت زید بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ “ تھے، ان کے بارے میں خود  حضور اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا  کہ: "أفرضهم زيد بن ثابت"کہ  میری امت میں علمِ  میراث کا سب سے بڑا عالم  زید بن ثابت ؓ  ہے۔

امام ذہبی رحمہ اللہ نے سلمان بن یسار رحمہ اللہ سے نقل کیا ہے کہ:

حضرت عمر وحضرت عثمان رضی اللہ عنہمافتوی[یعنی علمِ فقہ ] وراثت اور قرآتِ قرآن میں حضرت زید کو سب سے مقدم سمجھتے تھے۔

باقی آپ نے سوال میں جو ذکر کیا بعینہ ان الفاظ کے ساتھ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ کا قول نہیں مل سکا۔

سنن  الترمذي ت شاكر (5/665):

"عن انس بن مالك، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «أرحم أمتي بأمتي أبو بكر، وأشدهم في أمر الله عمر، وأصدقهم حياء عثمان، وأقرؤهم لكتاب الله أبي بن كعب، وأفرضهم زيد بن ثابت، وأعلمهم بالحلال والحرام معاذ بن جبل ألا وإن لكل أمة أمينا وإن أمين هذه الأمة أبو عبيدة بن الجراح» هذا حديث حسن صحيح."

تذكرة الحفاظ = طبقات الحفاظ للذهبي (1/28):

" وعن سليمان بن يسار قال: ما كان عمر وعثمان يقدمان على زيد أحدا في الفتوى والفرائض والقراءة. وروى حجاج بن أرطأة عن نافع أن عمرا استعمل زيدا على القضاء وفرض له رزقا. قال أحمد العجلي: الناس على قراءة زيد وفرض زيد. وعن بن عباس قال: زيد بن ثابت كان من الراسخين في العلم وكان يأخذ له بالركاب."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211200578

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں