میرے تین بیٹے ہیں الحمدللہ! دو کا نام سدیس اور انیس ہے، تیسرے بیٹے کے لیے اسی طرح کا نام تجویز کردیں، لیکن اویس نہ ہو۔
نام رکھنے کے سلسلہ میں حکم یہ ہے کہ انبیاءِ کرام علیہم الصلاۃ و السلام یا صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین یا نیک لوگوں کے ناموں پر نام رکھا جائے، یا کم از کم ایسا نام رکھا جائے جس کا معنیٰ شرعاً مناسب اور اچھا ہو۔ ناموں کے حوالہ سے جامعہ کی ویب سائٹ پر جنس منتخب کرکے ، حروف تہجی کے اعتبار سے اچھے اور بامعنی نام تلاش کرسکتے ہیں، اس کا لنک درج ذیل ہے:
نیز ذیل میں بھی چند صحابہ کرام کے نام مذکور ہیں، ان میں سے بھی کسی نام کا انتخاب کرسکتے ہیں:
اُنَيف ، اُسَيد ، حُسَين ، خُرَيم ، عُمَير ،
نُعَيم ، زُبَير ، زُبَيد ، زُهَير ، سُهَيل ،
سُلَيم ، سُمَير ، صُهَيب ، طُفَيل ، طُلَيق .
مذکورہ بالا تمام نام مصغر ہیں، یعنی پہلے حرف پر پیش ہے اور دوسرے حرف پر زبر۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144206201333
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن