بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 جمادى الاخرى 1446ھ 14 دسمبر 2024 ء

دارالافتاء

 

سگریٹ بیچنے کا حکم


سوال

کریانہ اسٹور پر سگریٹ کے فروخت سے متعلق قرآن شریف اور احادیث شریف درکار ہیں کہ ان اشیاء کی فروخت کا کیا حکم ہے؟

جواب

 قرآن وحديث کی روشنی میں سگریٹ کی خریدو فروخت کراہت تنزیہی کے ساتھ جائز ہے، کیوں کہ اس میں بو ہے، تاہم اس سے بہتر کوئی اور حلال کاروبار میسر ہو تو وہ اختیار کرنا چاہیے۔

کفایت المفتی میں ہے:

’’(سوال) میں نے ایک دکان فی الحال کھولی ہے جس میں متفرق اشیاء ہیں، ارادہ ہے کہ سگریٹ اور پینے کا تمباکو بھی رکھ لوں یہ ناجائز تو نہیں ہوگا ؟

( جواب ۱۶۳) سگریٹ اور تمباکو کی تجارت جائز ہے او ر اس کا نفع استعمال میں لانا حلال ہے ۔محمد کفایت اللہ کان اللہ لہ‘‘۔

(کفایت المفتی: كتاب الحظر والإباحة، آٹھواں باب تمباکو کا استعمال 9 /148، ط:دار الاشاعۃ کراچی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144407102498

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں