بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

سگے بھائی کی رضاعی بہن سے نکاح کا حکم


سوال

کیا ایک بندہ اپنے حقیقی بھائی کی رضاعی بہن سے نکا ح کر سکتا ہے؟ مثلا: زید اور عمر دونوں ایک دوسرے کے رضاعی بھائی ہیں، اب زید کا حقیقی بھائی(بلال) عمر کی سگی بہن سے نکاح کر سکتا ہے؟

جواب

سگے بھائی کی رضاعی بہن سے نکاح کرنا جائز ہے، اسی طرح سے رضاعی بھائی کی سگی بہن سے بھی نکاح جائز ہے، لہذا صورتِ مسئولہ میں  بلال  عمر کی بہن سے نکاح کرسکتا ہے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

وتحل أخت أخيه رضاعا كما تحل نسبا مثل الأخ لأب إذا كانت له أخت من أمه يحل لأخيه من أبيه أن يتزوجها كذا في الكافي

(كتاب الرضاع، ١ / ٣٤٣،ط: دار الفكر )۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212201746

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں