بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سفانہ نام کے معنی اور نام رکھنے کا حکم


سوال

کیا ”سفانہ“  نام رکھنا درست ہے  اور کیا”سفانہ“  نام کی کوئی صحابیہ بھی تھیں  جو حضرت عدی  بن حاتم کی لڑکی ہیں، کیا یہ بات صحیح ہے؟

جواب

سَفَّانہ  کے معنی : موتی   کے ہیں۔(مصباح اللغات: مادة: سفن - ص:۳۸۲،ادارة العلم، نوشہرہ، باکستان) 

 یہ صحابیات کے ناموں میں سے ہے، حضرت  سفانہ   رضی تعالیٰ عنہا    صحابیہ تھیں، یہ   حضرت عدی بن حاتم الطائی رضی اللہ عنہ  کی بہن تھیں، اور  حاتم طائی کی بیٹی تھیں۔ یہ نام رکھنا جائز  بلکہ صحابیات  رضی اللہ عنہن کے ناموں میں سے ہونے کی وجہ سے باعثِ برکت ہے۔

الإصابة فی تمییز الصحابة  میں ہے:

"سفانة بنت حاتم الطائي: تقدم نسبها في ترجمة أخيها عدي بن حاتم ... ورواه عبد العزيز بن أبي رواد بنحوه وزاد. وكانت أسلمت وحسن إسلامها."

(الإصابة في تمييز الصحاية: كتاب النساء ، حرف السين (4/ 322)،ط. دار الكتاب العربي)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144205201563

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں