بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سفیر کا چندہ میں سے حق الخدمت وصول کرنا


سوال

میں ایک دینی ادارے کا مہتمم ہوں اوراپنے ادارے کے چندہ کےلیے سفرکرتارہتاہوں آپ سے عرض ہےکہ وہ چندہ جومیں کرتاہوں کیا میں اس میں سےاپنا حصہ رکھ سکتاہوں یانہیں اگرنہیں رکھ سکتا تومیرے حق الخدمت کی کیا صورت ہوگی ؟واضح رہے کہ جامعہ میرا ذاتی ہےاورمیں جامعہ سے ماہانہ تنخواہ بھی لیتاہوں۔

جواب

جوچندہ وصول ہوااس میں سےاپناحصہ رکھنایافیصد کےحساب سے کمیشن لینا جائزنہیں ہےالبتہ یہ صورت اختیار کی جاسکتی ہے ادارہ یہ طے کردے کہ اتنا چندہ لےکرآئے تو اتنا انعام الگ سے دیاجائے گا مثلاً ایک ہزار روپے لائے تو پچاس روپے بطورانعام کے دیے جائیں گے لیکن جوچندہ سفیرکرے اس میں سے اجرت طے کرنا غلط ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200396

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں