بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سفر شروع کرتے ہوئے فجر کا وقت ہوگیا


سوال

اگر سفر شروع کرتے  وقت فجر نماز  کا  ٹائم ہو تو پھر نماز کیسے پڑھیں گے ؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں بہتر ہے کہ فجر کی نماز پڑھ کر سفر شروع کرلے، اگر جماعت کا انتظار کر سکتا ہے تو  یہ افضل ہے، اور اگر نہیں کر سکتا تو اپنے  رفقاء کے ساتھ باجماعت نماز پڑھ کر سفر شروع کرے،  رفقاء نہ ہوں تو انفرادی پڑھ لے، تاہم سفر کی وجہ سے نماز قضا نہ کرے، ورنہ گناہ گار ہوگا۔

نیز دورانِ سفر اگر فجر کی نماز پڑھنی ہو تو پوری نماز پڑھنی ہوگی، یعنی دو سنت اور دو فرض، فجر کی نماز میں قصر کا حکم نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144206201261

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں