سفر میں نماز قصر کرنے کی حد کیا ہے؟
سائل کا سوال مبہم ہے، اس میں دو تین احتمالات ہیں، اگر یہ مقصود ہے کہ کتنی مسافت کے سفر سے آدمی مسافرِ شرعی کہلاتاہے؟ تو سفرِ شرعی کی حد یہ ہے کہ اپنی آبادی سے باہر کم از کم سواستتر کلومیٹر کا سفر ہو۔ اور اگر مقصود یہ ہے کہ سفر میں قصر کب شروع کیا جائے؟ تو اس کا جواب یہ ہے کہ جب اپنے شہر یا بستی کی آبادی سے نکل جائے تو اس کے بعد ادا کی جانے والی نماز میں قصر ہوگا ۔
الفتاوى الهندية (1/ 138):
"وتعتبر المدة من أي طريق أخذ فيه، كذا في البحر الرائق. فإذا قصد بلدة وإلى مقصده طريقان: أحدهما مسيرة ثلاثة أيام ولياليها، والآخر دونها، فسلك الطريق الأبعد كان مسافراً عندنا، هكذا في فتاوى قاضي خان. وإن سلك الأقصر يتم، كذا في البحر الرائق".
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144206201503
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن