بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سفر میں روزہ کا حکم


سوال

 کسی کے گھر سفر کر کے مہمان جائیں اور 1 یا 2 دن قیام ہو تو روزہ رکھنے کا کیا حکم ہے۔ کیونکہ اس وقت نماز قصر واجب ہو چکی ہے۔ تو روزہ کا حکم بھی مسافر کے حکم میں ہو گا یا نہیں۔

جواب

صورت مسئولہ میں اگر سفر کی مسافت کی مقدار  اڑتالیس ۴۸  میل (یعنی سواستتر کلو میٹر ) یا اس سے زیادہ ہے تو شہر کی حدود سے نکلنے کے بعد روزہ رکھنے یا نہ رکھنے کا اختیار ہوگا باقی نہ رکھنے کی صورت میں قضالازم ہوگی اور اگر سفر کی مسافت ۴۸ میل (یعنی سواستتر کلو میٹر ) سے کم ہے تو اس صورت میں روزہ رکھنا لازم ہوگا ۔ البتہ اگر دوران سفر سہولت کے ساتھ روزہ رکھ سکتا ہے تو روز ہ رکھ لینا بہترہے اور اگر روزہ رکھنے میں مشقت ہو تو اس صورت میں روزہ نہ  رکھے بعد میں قضا کرلے ۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(لمسافر) سفرا شرعياولو بمعصية...............(الفطر)(قوله سفرا شرعيا) أي مقدرا في الشرع لقصر الصلاة ونحوه وهو ثلاثة أيام ولياليها."

(كتاب الصوم ، فصل فی العوارض المبیحة لعدم الصوم جلد ۲ ص : ۴۲۱ ط : دارالفکر)

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"(منها السفر) الذي يبيح الفطر وهو ليس بعذر في اليوم الذي أنشأ السفر فيه كذا في الغياثية. فلو سافر نهارا لا يباح له الفطر في ذلك اليوم، وإن أفطر لا كفارة عليه بخلاف ما لو أفطر ثم سافر كذا في محيط السرخسي."

کتاب الصوم ، الباب الخامس فی الاعذار التی تبیح الافطار جلد ۱ ص : ۲۰۶ ط : دار الفکر)

درالمختار  میں ہے:

"(ويندب لمسافر الصوم) لآية - {وأن تصوموا} [البقرة: 184]- والخير بمعنى البر لا أفعل تفضيل (إن لم يضره) فإن شق عليه أو على رفيقه فالفطر أفضل لموافقته الجماعة ."

(کتاب الصوم ، فصل فی العوارض المبیحة لعدم الصوم جلد ۲ ص : ۴۲۳ ط : دار الفکر)

فتاوی شامی میں ہے:

"والمراد سفر خاص وهو الذي تتغير به الأحكام من قصر الصلاة وإباحة الفطر وامتداد مدة المسح إلى ثلاثة أيام."

(کتاب الصلوۃ ، باب صلوۃ المسافر جلد ۲ ص : ۱۲۰ ط : دارالفکر)

فقط و اللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144309100095

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں