بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1445ھ 01 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

سفر میں تراویح کا حکم


سوال

مسافر كےلئے تراويح ضروری ہے؟ تفصيل سے تحريرفرما دیں۔

جواب

سفر کے دوران اگر تراویح پڑھنے کا موقع ہو تو تراویح پڑھ لینی چاہیے۔اور اگر موقع نہ ہو  تو چھوڑنے میں کوئی حرج نہیں۔

 ''  کفایت المفتی''  میں ہے:

” تراویح کی تاکید سفر میں نہیں رہتی موقع ہو تو پڑھ لینا بہتر ہے اور موقع نہ ہو تو ترک کردینا جائز ہے“۔

 ( کفایت المفتی، 404/4، دارالاشاعت)

الدر المختار میں ہے:

'' ویأتي المسافر بالسنن إن کان فی حال أ من و قرار وإلا بأن کان في خوف و فرار لا یأتي بها، هو المختار''.

(الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصلوٰة، باب صلاة المسافر، 131/2،ط :سعید )

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144309100061

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں