بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 ربیع الاول 1446ھ 04 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

سفر میں روزہ


سوال

کیا سفر میں روزہ فرض ہے؟

جواب

اگر سفر کے دوران روزہ رکھنے  میں  سہولت ہے، دشواری نہیں  ہے تو روزہ رکھ  لینا بہتر ہے، اگر روزہ رکھنے میں مشقت اور دشواری ہے تو  اس صورت میں روزہ نہ رکھنے کی بھی اجازت ہے اور بعد میں اس روزہ کی قضا کرلے۔ البتہ اگر سحری کے انتہائے وقت  تک اپنے شہر میں ہو  اور ابھی تک سفر شروع نہ کیا ہو تو اس دن روزہ رکھنا ضروری ہوگا، اگرچہ صبح صادق کے بعد سفر کا ارادہ ہو۔

 "(ويندب لمسافر الصوم) لآية - ﴿ وَأَنْ تَصُوْمُوْا ﴾ [البقرة: 184]- والخير بمعنى البر لا أفعل تفضيل (إن لم يضره) فإن شق عليه أو على رفيقه فالفطر أفضل ؛ لموافقته الجماعة". (فتاوی شامی (2/ 423) کتاب الصوم، ط: سعید) فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144109203034

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں