کیا سفر میں مثل ثانی میں عصر پڑھ سکتے ہیں؟
بصورتِ مسئولہ سفر میں اگر کبھی کوئی مجبوری درپیش ہو مثلاً گاڑی یا بس کے نہ رکنے کی وجہ سے عصر کی نماز قضا ہونے کا اندیشہ ہو تو پھر ایسی صورت میں عصر کی نماز کو مثل ِثانی میں پڑھنے کی گنجائش ہے،باقی اس کی عادت بنالینا جائز نہیں کیوں کہ اس سے ترکِ مذہب لازم آتا ہے،باقی ایسی صورتوں میں جمع تاخیر بہتر ہے ،یعنی مثلاً ظہر کی نماز کو اس کے آخری وقت میں ادا کیا جائے اور عصر کی نماز کو اس کے اول وقت میں ادا کیا جائے ،تاکہ دونوں وقتوں کی نماز اپنے اپنے وقت پر ادا ہو جائے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"بل في شهادات الفتاوى الخيرية: المقرر عندنا أنه لا يفتي ويعمل إلا بقول الإمام الأعظم، ولا يعدل عنه إلى قولهما أو قول أحدهما أو غيرهما إلا لضرورة كمسألة المزارعة وإن صرح المشايخ بأن الفتوى على قولهما؛ لأنه صاحب المذهب والإمام المقدم اهـ"
(مقدمہ ،مطلب ج:1،ص:72،ط:سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144308100362
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن