بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سفر میں نماز پڑھنے کا طریقہ


سوال

ہم 100 kmسفر  پر جاتے ہیں  ایک  گھنٹے کے لے یا دو  گھنٹے کے لئے، تو نماز پڑھنے کا طریقہ کیا ہو گا؟

جواب

اگر کوئی شخص تین دن تین رات کی مسافت کے سفر کے ارادہ سے نکلے، یعنی ۴۸ میل یاسوا ستتر کلومیٹر کی مسافت پر جائے اور اس شخص کا ارادہ پندرہ دن سے کم قیام کا ہو، خواہ ایک یا دو گھنٹے کے لئے ہی جا رہا ہو  تو یہ شخص قصر پڑھے گا بشرطیکہ جہاں قیام کر رہا ہے وہ جگہ مسافر کا وطن اصلی نہ ہو۔

قصر کا مطلب یہ ہےکہ ہر چار رکعت والی فرض دو پڑھے گا،مغرب کی نماز حسب سابق تین رکعت ہی پڑھی جائیگی، سنتوں  کا حکم دوران قصر یہ ہے کہ فجر کی سنتوں کے علاوہ باقی نمازوں کی موکدہ  سنتیں نہ پڑھنے کا اختیار ہوگا، البتہ پڑھ لینا افضل ہے، نیز وتر کی نماز بھی واجب رہے گی۔

اور  اگر شرعی مسافر  مقیم امام کی اقتدا میں کوئی بھی نماز (پنج وقتہ نمازیں، رمضان المبارک میں تراویح اور وتر، نمازِ جمعہ و عیدین) ادا کرے، تو مقیم کی اقتدا کی وجہ سے اسے یہ تمام نمازیں مکمل ادا کرنی ہوں گی۔ فقط واللہ اعلم

 


فتوی نمبر : 144203200771

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں