بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سفر کی وجہ سے روزے زیادہ ہو جائیں


سوال

میرا روزہ سعود عرب میں شروع ہو اور پاکستان میں ختم ہوا اتفاق سے پاکستان میں روزے 30 ہوئے اور میرا 31 واں  روزہ ہے، کیا یہ روزہ جو میرے حساب سے 31  واں روزہ اور پاکستان کے حساب سے 30 واں روزہ ، کیا میں یہ روزہ رکھ سکتا ہوں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں جب آپ کے  تیس روزے پورے ہوگئے تو اکتیسواں روزہ رکھنا لازم نہیں،  آپ کو اختیار ہے کہ اکتیسواں روزہ رکھیں یا نہ رکھیں، کیوں کہ رمضان ( اورکوئی بھی قمری مہینہ) یا تو انتیس کا  ہوگا یا تیس کا ہوگا، اس سے زیادہ نہیں ہوگا،  البتہ چونکہ وہاں ابھی رمضان باقی ہوگا اور لوگ اپنا تیسواں روزہ رکھیں گے تو رمضان اور روزے کے احترام میں اکتیسواں روزہ رکھنا بھی بہتر   ہو گا اور یہ نفلی روزہ ہو گا، لیکن واضح رہے کہ روزہ نہ رکھنے کی صورت میں روزے داروں کے سامنے کھانا پینا نہ کریں۔

حديث شريف ميں هے:

"عن ابن عمر قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إنا أمة أمية لا نكتب، ولا نحسب، الشهر هكذا وهكذا وهكذا»، وخنس سليمان أصبعه في الثالثة، يعني تسعا وعشرين وثلاثين."

(سنن ابي داود، كتاب الصوم، ‌‌باب الشهر يكون تسعا وعشرين، رقم الحديث:2319)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144403100490

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں