بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سفر کی قضا، حالتِ اقامت میں، اور حالتِ اقامت کی قضا حالتِ سفر میں پڑھنا/ قضا نمازوں کی نیت اورادائیگی کا طریقہ


سوال

1-  ایسی نمازیں جو دورانِ  سفر قضا ہوئی ہوں ان کی قضا  مقام پر اور   جو نمازیں مقام پر قضا ہوئی ہوں ان کی قضا  اس وقت جب بندہ مسافر ہو کر سکتا ہے  یا نہیں؟

2-  اور قضا  نماز کی نیت کیسے کرنی ہے؟

3-  میری کم و بیش 15 سال کی نمازیں میرے ذمے ہیں، ان کی قضا  کی کیا صورت ہوگی؟

جواب

1۔ سفر میں جو نمازیں قضا ہوئی ہوں ان کی قضا حضر میں ( مقیم ہونے کی حالت میں) کر سکتے ہیں، اسی طرح حضر  میں جو نمازیں قضا ہوئی ہیں ان کی قضا سفر میں بھی کر سکتے ہیں، البتہ سفر میں چار رکعات والی فرض نماز قضا ہو تو اس کی قضا میں قصر  ہی پڑھنا لازم ہے، خواہ اپنے مقام پر پڑھے،  اور جو نماز حضر   میں قضا ہو، اس کی قضا مکمل (یعنی  چار رکعات والی نماز کی قضا میں چار رکعت ہی) پڑھنا لازم ہوگا،  خواہ سفر کے دوران پڑھے، تاہم سنتوں  کی قضا نہ گی۔

2۔ اگر قضا شدہ نماز متعینہ طور پر معلوم ہو تو  اس نیت کرتے وقت اس نماز کی تعیین ضروری ہے، البتہ زبان سے نیت کے الفاظ کہنا ضروری نہیں ہے، بلکہ دل میں ارادہ کرلیا جائے، مثلاً گزشتہ  جمعرات کی فجر کی قضا کرتاہوں۔  اور اگر قضا نمازیں زیادہ ہونے کی وجہ سے متعینہ طور پر معلوم نہ ہو تو  قضا نماز کی نیت کے دو طریقے ہیں، کسی پر بھی عمل کیا جاسکتاہے: (1) مثلاً: یوں نیت کرلے کہ فجر کی جتنی نمازیں قضا ہوئی ہیں ان میں سے پہلی فجر کی نماز پڑھ رہاہوں۔ (2) یا مثلاً: یوں نیت کرلے کہ میری جتنی فجر کی نمازیں قضا ہوئی ہیں ان میں سے آخری پڑھ رہاہوں۔

3۔ جب آپ کو موقع ملے اور ممنوعہ وقت (سورج طلوع ہونے،یا غروب ہونے یا استواء یعنی دوپہر کے وقت عین سر کے اوپر ہونے کا وقت) نہ ہو تو جتنی نمازیں قضا پڑھ سکیں پڑھتے رہیے، قضا صرف فرض نمازوں اور وتر کی ہوتی ہے، ایک ہی وقت میں کئی نمازیں بلکہ کئی دن کی نمازیں بھی قضا پڑھ سکتے ہیں۔ اور اگر ایک ساتھ کئی کئی نمازیں پڑھنا مشکل ہو یا سستی ہوتی ہو تو قضا نمازیں پڑھنے کا ایک آسان طریقہ یہ ہے کہ کل قضا نمازوں کی تعداد اپنے پاس نوٹ کرلیجیے، اور ہر  فرض نماز سے پہلے یا بعد میں یا دونوں وقتوں میں قضا نمازوں کی ادائیگی کی ترتیب و اہتمام کرلیجیے، اور لکھے ہوئے حساب میں سے اتنی نمازیں کم کرتے رہیے، اس طرح با سہولت  قضا نمازیں ادا ہوجائیں گی۔

قضا نماز کی نیت کا طریقہ نمبر دو کے تحت بتادیا گیا ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108201211

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں