بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

سفر میں نماز کا قصر اور روزہ پورا کرنا


سوال

اگر مسافر سفر میں روزہ رکھے تو روزہ ہو جائے گا لیکن نماز مکمل پڑھے تو نماز کیوں نہیں ہوتی؟

جواب

واضح رہے کہ نماز کو  قصر(کامل نہ پڑھنا)اللہ پاک کے نبی ﷺ نے صدقہ قرار دیا ہے،اور صدقہ وہ  چیز ہوسکتی ہے جو لوٹانے کا احتمال نہ رکھے۔اسی لئے احناف رحہم اللہ کے نزدیک سفر میں نماز  قصر پڑھنا واجب ہے

مسافر نماز میں قصر کرتا ہے اس لئے کہ  اس میں  آسانی ہے،آسانی اس وجہ سے اگر بندہ  بالفرض  کامل نماز پڑھے یا کامل نماز  نہ پڑھےثواب دونوں کا برابر ہے ، اب آسانی یہ ہوئی مسافر سفر میں نماز تو پڑھے لیکن کامل نماز نہ ہو اور ثواب کامل مل جائے۔

مسافر کے لئے روزہ میں  بھی آسانی  کا لحاظ کیا ہے کہ  ابھی رمضان  کا مہینہ ہے، سفر کے دوران اختیار ہے چاہے روزہ رکھے یا نہ رکھے،روزہ رکھنے میں سہولت اور آسانی اس لئے کہ اب چونکہ رمضان کا مہینہ ہے، روزہ رکھنے  کا ماحول بھی ہے ، بندے کے لئے روزہ رکھنا آسان ہے۔اگر نہ رکھے تو بھی آسانی ہے بعد میں رکھ دے۔

دوسری بات روزہ میں تجزی ( آدھا روزہ رکھنا)نہیں ہوتی، نماز میں تجزی ہے کہ چار رکعات  کو دو رکعات پڑھے۔

منتخب الحسامی میں ہے:

"ان ظهر المسافر وفجره سواء لا يحتمل الزياده عليه وانما جعلناها اسقاطا محضاً استدلالا بدليل الرخصه ومعناها، أما الدليل فما روي عن عمر رضي الله تعالى عنه أنه قال:" أ قصر الصلاه ونحن امنون فقال النبي صلى الله عليه وسلم:"هذه صدقه تصدق الله تصدق الله بها عليكم فاقبلوا صدقته." سماه صدقه،والتصدق لما لا يحتمل التمليك اسقاط محض لا يحتمل الرد،کالعفو عن القصاص. اما المعنى فهو أن الرخصه لطلب الرفق متعين في القصر، فسقط الإكمال أصلا ولأن الإختيار بين القصر والإكمال من غير أن يتضمن رفقا لا يليق بالعبوديه، بخلاف الصوم؛ لأن النص جاء بالتاخير دون الصدقة. واليسر فيه متعارض، فصار التخير فيه لطلب الرفق."

(فصل فی العزیمة والرخصة،ص:125،ط:مکتبة البشریٰ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144509101677

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں