بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

صاعقہ نام رکھنے کا حکم


سوال

کیا لڑکی کا صاعقہ نام رکھنا درست ہے یا نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں صاعقہ نام رکھنا درست نہیں ہے،صاعقہ کے معنی " بجلی، بادل کی گرج"ہے،  لہٰذا ایسے لفظ سے نام رکھنے کے بجائے کسی اچھے معنی ٰوالےنام کا انتخاب کیا جائے،تا ہم لڑکوں کا نام انبیاء کرام علیہم السلام اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم جب کہ لڑکیوں کے نام  ازواجِ مطہرات و دیگر صحابیات رضی اللہ عنہن کے ناموں میں سے منتخب کرنا زیادہ بہتر ہے۔

الصحاح تاج اللغۃ وصحاح العربیۃ میں ہے:

"‌‌[‌صعق] أبو زيد: الصاعقة: نار تسقط من السماء في رعد شديد. يقال: صعقتهم السماء، إذا ألقت عليهم الصاعقة. والصاعقة أيضا: صيحة العذاب."

(‌‌فصل الصاد، صعق،  ج:4 ، ص:506، ط:دار العلم للملايين)

لسان العرب میں ہے:

"ومثل الصاعقة الصوت الشديد من الرعدة يسقط معها قطعة نار، ويقال إنها المخراق الذي بيد الملك لا يأتي عليه شيء إلا أحرقه. ويقال: أصعقته الصاعقة تصعقه إذا أصابته، وهي الصواعق والصواقع. ويقال للبرق إذا أحرق إنسانا: أصابته صاعقة."

(‌‌فصل الصاد المهملة، ج:10، ص:198، ط:دار صادر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144501101265

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں