بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ساڑھے باون تولہ چاندی کے بقدر رقم کے مالک کو زکوٰۃ دینا


سوال

اگر کسی کے پاس ساڑھے باون تولہ چاندی کی مقدار رقم ہو تو اس کو زکوۃ  کی رقم دی جا سکتی ہے?

جواب

صورتِ  مسئولہ میں جس شخص کی ملکیت میں ساڑھے باون تولہ چاندی کے بقدر رقم ہو اور اس  کے ذمہ  کوئی  قرضہ اور   دیگر واجبات (بل، فیس ،کرایہ وغیرہ) بھی  لازم نہ ہو ں ، یا اس پر واجب الاد چیزیں اور  قرضہ تو ہو لیکن اتنا ہو کہ اگر ان کو نکالا جائے تب بھی اس کے پاس ساڑھے باون تولہ چاندی کے بقدر رقم بچتی ہو تو ایسا شخص زکوٰۃ کا مستحق نہیں ہے، اس کو زکوٰۃ دینا جائز نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109203264

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں