بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

صدقہ سے متعلق چند قرآنی آیات


سوال

صدقہ کی کوئی آیت ہے قران شریف میں ؟ مہربانی کرکے رہنمائی فرمادیں ۔

جواب

قرآن کریم میں مختلف مقامات میں اللہ کی راہ میں مال خرچ کرنے اور صدقہ کرنے کا ذکر موجود ہے ،ذیل میں چند آیا ت پیش کی جاتی ہیں :

"{يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَنْفِقُوا مِمَّا رَزَقْنَاكُمْ مِنْ قَبْلِ أَنْ يَأْتِيَ يَوْمٌ لَا بَيْعٌ فِيهِ وَلَا خُلَّةٌ وَلَا شَفَاعَةٌ وَالْكَافِرُونَ هُمُ الظَّالِمُونَ }" [البقرة:254]

ترجمہ:"اے ایمان والو خرچ کرلو ان چیزوں سے جو ہم نے تم کو دی ہیں قبل اس کے کہ وہ دن (قیامت کا) آجاوے جس میں نہ تو خریدو فروخت ہوگی اور نہ دوستی ہوگی اور  نہ (بلااذن الہی) کوئی سفارش ہوگی اور کافر ہی لوگ ظلم کرتے ہیں (تو تم ایسے مت بنو) ۔ "(بیان القرآن)

"{ مَثَلُ الَّذِينَ يُنْفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ كَمَثَلِ حَبَّةٍ أَنْبَتَتْ سَبْعَ سَنَابِلَ فِي كُلِّ سُنْبُلَةٍ مِائَةُ حَبَّةٍ وَاللَّهُ يُضَاعِفُ لِمَنْ يَشَاءُ وَاللَّهُ وَاسِعٌ عَلِيمٌ َ    ,  الَّذِينَ يُنْفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ ثُمَّ لَا يُتْبِعُونَ مَا أَنْفَقُوا مَنًّا وَلَا أَذًى لَهُمْ أَجْرُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْ وَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ"  [البقرة: 261، 262]

ترجمہ:"جو لوگ الله کی راہ میں اپنے مالوں کو خرچ کرتے ہیں ان (کے خرچ کیے ہوئے مالوں) کی حالت ایسی ہے جیسے ایک دانہ کی حالت جس سے (فرض کرو) سات بالیں جن میں ( اور ) ہر بال کے اندر سو دانے ہوں اور یہ افزونی خدا تعالیٰ جس کو چاہتا ہے عطا فرماتا ہے اور الله تعالیٰ بڑی وسعت والے ہیں جاننے والے ہیں ۔جو لوگ اپنا مال الله کی راہ میں خرچ کرتے ہیں پھر خرچ کرنے کے بعد نہ تو (اس پر) احسان جتلاتے ہیں اور نہ (برتاؤ سے) اس کو آزار پہنچاتے ہیں ان لوگوں کو ان (کے اعمال) کا ثواب ملے گا ان کے پروردگار کے پاس اور نہ ان پر کوئی خطر ہوگا اور نہ یہ مغموم ہونگے ۔ "(بیان القرآن)

"{يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَنْفِقُوا مِنْ طَيِّبَاتِ مَا كَسَبْتُمْ وَمِمَّا أَخْرَجْنَا لَكُمْ مِنَ الْأَرْضِ وَلَا تَيَمَّمُوا الْخَبِيثَ مِنْهُ تُنْفِقُونَ وَلَسْتُمْ بِآخِذِيهِ إِلَّا أَنْ تُغْمِضُوا فِيهِ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ غَنِيٌّ حَمِيدٌ}" [البقرة:267]

ترجمہ:"اے ایمان والو (نیک کام میں) خرچ کیا کرو عمدہ چیز کو اپنی کمائی میں سے اور اس میں سے جو کہ ہم نے تمھارے لیے زمین سے پیدا کیا ہے ۔ اور ر دی (ناکارہ) چیز کی طرف نیت مت لےجایا کرو کہ اس میں سے خرچ کرو حالانکہ تم کبھی اس کے لینے والے نہیں ہاں مگر چشم پوشی کرجاؤ (تو اور بات ہے) اور یہ یقین کر رکھو کہ الله تعالیٰ کسی کے محتاج نہیں تعریف کے لائق ہیں ۔"(بیان القرآن)

نیز ذیل میں صدقہ اور مال خرچ کرنے سے متعلق مزید چند آیات کےنمبر  سورۃ کے نام  کے ساتھ درج کیے جاتے  ہیں :

1۔البقرۃ:،177،215،219،262،263،264،271،272،273،274،276

2۔آل عمران:92،134،180

3۔النساء:،37،38،39،114

المائدۃ :12

التوبۃ:58،75،76،79،103،121

الحج:36

الفرقان:67

الاحزاب :35

الروم:38

یس:47

محمد:36،37،38

الذاریات:19

الحدید:،7،10،11،18

المنافقون:10

التغابن:16،17

المزمل :20

الدھر:8

اللیل:18،19

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144308100449

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں