بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1445ھ 01 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

صدقہ کی نیت سے الگ کی ہوئی رقم گم ہونے کا حکم


سوال

ایک شخص نے کچھ رقم صدقے کی نیت سے نکال کر رکھی، اس کے بعد وہ رقم گم ہو گئی تو اس صورت میں کیا حکم ہوگا کیا دوبارہ اتنی رقم صدقہ کرنی ضروری ہوگی یا وہی گم شدہ رقم صدقہ ہوجائےگی ؟

جواب

اگر  مذکورہ شخص نے صدقہ کرنے کی نیت سے  رقم الگ کی تھی، لیکن زبان سے الفاظ ادا کرکے خود پر لازم نہیں کیا تھا، تو صرف صدقہ کی نیت سے رقم الگ کر کے رکھنے سے اس رقم کا صدقہ کرنا لازم نہیں ہوا تھا،  لہٰذا اگر صدقہ کرنے سے پہلے وہ رقم گم ہوگئی ہے تو مزید اتنی رقم کا صدقہ کرنا لازم نہیں ہوگا، اللہ تعالیٰ کی رحمت سے امید ہے کہ نیت کی بنیاد پر صدقہ کا ثواب مل جائے گا۔

البحرالرائق میں ہے:

"وركنها اللفظ المستعمل فيها، وشرطها العقل والبلوغ". (4/300)

بدائع الصنائع میں ہے :

"( فصل ): وأما ركن اليمين بالله تعالى فهو اللفظ الذي يستعمل في اليمين بالله تعالى". (6/210)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144206201507

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں